حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین استاد سید حسین مومنی نے حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم میں زائرین سے خطاب کے دوران اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ہمیں عبادت کے دائرے کو وسیع کرنا چاہئے، کیونکہ عبادتوں میں صرف نماز اور روزہ شامل نہیں ہے، کہا کہ انسان کا ہر وہ عمل جو خدا کے حکم کے مطابق ہو عبادت ہے۔
استاد مؤمنی نے مزید کہا کہ جوان کی عبادتوں کی قدر بوڑھوں کی عبادتوں سے کئی گنا زیادہ ہے، کیونکہ نوجوان اپنی جوانی میں شہوتوں اور لذتوں کے عوج پر ہونے کے باوجود خدائے رحیم کے حکم کے سامنے سر تسلیم خم کرتا ہے اور خدا کی عبادت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان جو خداوند متعال کی خاطر خواہشات نفسانی کو ترک کرتا ہے تو اس کا مقام پروردگار کی بارگاہ میں بعض فرشتوں سے بلند ہوتا ہے، کیونکہ یہ نوجوان خدا کی خاطر گناہ نہیں کرتا، زیادہ نہیں کھاتا، زیادہ نہیں سوتا، نائٹ کلبوں اور بے جا بیٹھک سے پرہیز کرتا ہے اور اپنا وقت صرف خدا کی عبادت کے لئے مختص کرتا ہے۔
حجۃالاسلام والمسلمین مومنی نے کہا کہ ہمارے شہداء بالخصوص دفاعِ مقدس کے شہداء، جنہوں نے زیادہ تر جوانی کے عوج پر اور کم عمری میں جامِ شہادت نوش کیا، خدا کی بارگاہ میں شفاعت کا درجہ رکھتے ہیں اور قربِ الٰہی کے مقام پر پہنچے ہیں؛ کیونکہ ان نوجوانوں نے اپنی زندگی خدا کی بندگی میں گزاری ہے اور حضرت حق کی خاطر اپنی لذتوں، شہوتوں اور نفس کی طلب کو ترک کر دیا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رسولِ خدا صلی الله علیه واله و سلم فرماتے ہیں: خدائے متعال اس نوجوان پر فخر و مباہات کرتا ہے جس نے اپنے نفس کو صرف خدا کی رضا کے لئے گناہوں سے بچایا ہو اور ایسا جوان فرشتوں اور دوسری مخلوقات پر خدا کے فخر و مباہات کا باعث ہے، کہا کہ وہ حسین و جمیل نوجوان جو دنیوی نعمتوں اور عمر کے فانی ہونے کی وجہ سے دنیا کی لذتوں اور نفسانی خواہشات کو خدا کی رضا کے لئے ترک کر دیتا ہے وہ خدا کے نزدیک دنیا کی محبوب ترین مخلوقات میں سے ہے۔
حجۃالاسلام والمسلمین استاد مومنی نے احادیث کی رو سے جوانی میں اچھے دوست کی خصوصیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انسان کو دورانِ جوانی اور اس کے بعد ایک ایسے شخص کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا چاہئے کہ جب بھی وہ اسے دیکھے تو اس کے دل میں خدا کی یاد تازہ ہو جائے اور اس کا طرز عمل ایسا ہو کہ انسان کے نیک اعمال میں اضافہ ہو اور اس کے اعمال کی کیفیت ایسی ہو کہ انسان کے دل میں موت اور آخرت کی یاد تازہ اور روزِ آخرت اور روزِ قیامت کی طرف رہنمائی کریں۔